حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،بلجیم میں سعودی عرب کے سفارتخانے کے سامنے شیعہ کمیونٹی بلجیم نے جمع ہوکر سعودی حکام کی جانب سے 41 بے گناہ شیعہ مسلمانوں سمیت 81 قیدیوں کے سر قلم کردئیے کے خلاف زبردست احتجاج کیا اور شیعوں پر جاری مظالم کی مذمت کی اور بین الاقوامی برادری اور یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ سعودی حکام کی جارحیت اور بربریت کی مذمت کرے اور انکے ساتھ سفارتی تعلقات بند کیئے جائیں نیز مزید اسلحہ کی فروخت کو بھی فورا بند کرے۔
احتجاج میں کہا گیا کہ سعودی عرب شیعہ مسلمانوں پر ظلم کی ساری حدیں پار کر چکا ہے اور علاقے میں فرقہ واریت پھیلا رہا ہے۔ ہم ان مظالم کی مذمت کرتے ہیں اور یورپ سے مطالبہ کرتا ہے کہ سعودی عرب سے سفارتی تعلقات بند کیا جائے اور اس پر پابندیاں لگائی جائیں اور اس کو اسلحہ کی سپلائی بھی روکی جائے۔
واضح رہے کہ سعودی حکام نے شیعہ اکثریتی علاقے الاحساء اور قطیف کے 40 بے گناہ شیعہ مسلمانوں سمیت 81 قیدیوں کے سر صرف اسلئے قلم کردئیے کہ انکا جرم حکومت مخالف مظاہروں میں حصہ لینا اور آل سعود کے جرائم کے لیے آواز اٹھانا تھا۔
یاد رہے کہ سعودی عرب میں 81 افراد کے سر قلم کئے جانے کے بعد سوشل میڈیا پہ محمد بن سلمان اور ان کی پالیسیوں کو کڑی تنقید کا سامنا ہے۔ قتل ہونے والے ان افراد میں زیادہ تعداد یمنی مسلمانوں کی ہے جبکہ یمن پہ عرصہ کئی سال سے سعودی عرب نے دیگر ممالک کے ساتھ ملکر یمن پہ ہلہ بولا ہوا ہے۔ جن میں اب تک لاکھوں افراد نشانہ بن چکے ہیں۔